(اوسلو پ۔ر)
پاکستان یونین ناروے کے قانونی مشیر اور نامور قانوندان چوہدری عظمت فاروق ایڈوکیٹ اور ان کے ایسوسی ایٹ وکیل کاشف فاروق ایڈوکیٹ گجرات کے علاقے کنجاہ میں مبینہ زیادتی کے بعد قتل ہونے والی اٹھارہ سالہ مظلوم لڑکی فجراکبر کے کیس کی پیروی کریں گے۔
عظمت فاروق ایڈوکیٹ نے بدھ کے روز پاکستان یونین ناروے کے چیئرمین چوہدری قمراقبال کو گجرات سے فون پر بتایا کہ عدالت نے ان (عظمت فاروق ایڈوکیٹ) کی درخواست پر ۲۹ اپریل کو فجراکبر کی قبرکشائی کی اجازت دے دی ہے تاکہ قتل کی وجوعات معلوم کرنے کے لیے میت کا پوسٹمارٹم ہوسکے۔
دراین اثناء چوہدری قمراقبال نے اپنے بیان میں عظمت فاروق ایڈوکیٹ کی قانونی جدوجہد کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ وہ اس کیس میں مظلوم خاندان کو انصاف دلوانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ انہوں نے
زیادتی و قتل کی اس سفاکانہ واردات کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ریاست کو چاہیے کہ اپنے تمام ذرائع استعمال کرکےمتاثرہ مظلوم خاندان کو انصاف دلوائے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ایسا نظام بنانے کی ضرورت ہے جہاں لوگوں کو سستا اور فوری انصاف مل سکے۔ ملک کا موجودہ فرسودہ نظام لوگوں کو انصاف دلوانے کے بجائے ان کے لیے مشکلات کا باعث بن رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ نظام میں غریب اور لاوارث لوگ ناکردہ گناہوں پر بھی پکڑے جاتے ہیں لیکن امیر اور بااثر لوگ جرم کرنے کے باوجود رشوت دے کر اور اپنا اثرورسوخ استعمال کرکے آزاد گھومتے پھرتے ہیں۔
چوہدری قمراقبال نے کنجاہ میں جنسی زیادتی و قتل کی واردات کو اجاگر کرنے میں میڈیا اور سوشل میڈیا سے وابستہ افراد کے کردار کو سراہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ جس طرح ریگولر میڈیا اور سوشل میڈیا نے یہ کیس اجاگر کیا اور بات وزریراعظم پاکستان تک جاپہنچی، انہیں امید ہے کہ میڈیا اس کیس پر جاری پولیس انکواری اور عدالتی کاروائی کی بھی نگرانی کرے گا تاکہ اس دوران ہرقسم کی دانستہ اور نادانستہ غفلت اور کوتائی کی نشاندہی کرکے اس کیس کو میرٹ پر پایہ تکمیل تک پہنچایا جاسکے۔
انہوں نے میڈیا کے کردار خاص طور پر گجرات کے سینئرصحافی اور پریس کلب گجرات کے سابق صدر وسیم اشرف بٹ کی پیشہ ورانہ کاوشوں کو سراہا اور اس بات تائید کی تائید کی کہ انگریزی اخبار روزنامہ’’ڈان‘‘ میں شائع ہونے والی ان کی رپورٹس کا اعلیٰ حکام سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہیں۔
چیئرمین پاکستان یونین ناروے نے افسوس ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ جب ملزمان کو قرارواقعی سزا نہیں ملے گی، اس طرح کی وارداتیں ہوتی رہیں گی اور ملزمان آسانی سے باہر گھومتے پھرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہاکہ اس گھناونے زیادتی۔قتل کیس میں ملزمان کو سزا دلوانے اور اس طرح کے دیگربہیمانہ واقعات کی روک تھام کے لیے سیاسی جماعتوں بشمول مسلم لیگ ن، پی ٹی آئی، پی پی پی، مسلم لیگ ق اور جماعت اسلامی کے ضلع کی سطح پر سربراہان کو غریب اور مظلوم کو انصاف دلوانے کے لیے اپنی آواز بلند کرنی چاہیے۔ یہ لوگ اکثر اپنے پارٹی کے قائدین کی بدعنوانی اور غلط اقدامات کے دفاع میں آگے آگے ہوتے ہیں بلکہ دست و گریبان ہونے سے بھی گریز نہیں کرتے۔ انہیں چاہیے کہ اس طرح کے گھناونے واقعات میں متاثرہ خاندان کے گھر جاکر ان کی دادرسی کریں اور انتظامیہ پر دباؤ ڈال کر مظلوموں کو انصاف دلوائیں۔ اگر اس پر بات نہ بنے تو انہیں مظلوموں کے ساتھ مل کر بھرپور احتجاج کرنا چاہیے تاکہ ظالموں کی حوصلہ شکنی اور مظلوموں کو انصاف مل سکے۔
چوہدری قمراقبال نے مزید کہاکہ بڑی سیاسی جماعتوں کے کارکنوں اور علاقے کے بااثر سیاسی لوگوں کو ظالم کی سفارش سے گریز کرنا چاہیے۔ اگر وہ کسی مظلوم یا غریب کی مدد نہیں کرسکتے تو کم از کم ظالم کا ساتھ نہ دیں۔ وہ ووٹ لینے کے لیے گھرگھر جاتے ہیں تو مظلوم کو انصاف دلوانے کی بھی کوشش کریں اوراس سلسلے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔
چیئرمین پاکستان یونین ناروے نے مزید کہاکہ جو پولیس اہلکار یا سرکاری ملازمین اس طرح کے کیسوں میں غفلت اور کوتائی کی بناپر معطل ہوتے ہیں، انہیں معطل کرنے کے بجائے نوکری سے فارغ کیا جائے اور ان کے خلاف کوتائی برتنے پر بھی کاروائی کرکے انہیں سزا دلوائے جائے تاکہ وہ دیگر لوگوں کے لیے عبرت بن سکیں۔
قمراقبال نے مزید کہاکہ عدالتوں کے جج صاحبان سے بھی ہماری گزارش ہے کہ، وہ اس طرح کے سنگین کیسوں میں ملزمان کی فوری ضمانت کے بجائے انکواری مکمل ہونے تک ضمانت نہ دیں۔ ہمارا یہ بھی مطالبہ ہے کہ عدلیہ میں موجود غفلت برتنے والے حکام کے خلاف بھی کاروائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے عدالتی نظام کی نئے سرے سے اصلاح پر زور دیا اور کہاکہ جب تک یہ نظام درست نہیں ہوگا، اس ملک میں بے انصافیاں جاری رہیں گے۔
چیئرمین پاکستان یونین ناروے نے سوشل میڈیا اور میڈیا کے لوگوں سے بھی استدعا کی کہ وہ اس طرح کے واقعات کی خبریں شائع کرتے ہیں اور پوسٹیں شیئر کرتے رہیں تاکہ مظلوموں کی آواز حکام بالا تک پہنچتی رہے۔
چیئرمین پاکستان یونین ناروے چوہدری قمراقبال نے حکومت پاکستان اور عدلیہ سے اپیل کی کہ کنجاہ زیادتی و قتل کیس میں ملوث تمام افراد کی ضمانتیں منسوخ کرکے اس گھناونی واردات میں شریک تمام مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔ نیز اس واردات میں شریک دیگر افراد کی بھی نشاندہی کرکے ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔